وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرصدارت پنجاب کابینہ نے ’محمد نواز شریف کسان کارڈ‘ اسکیم کی اصولی منظوری دے دی۔ اس کے علاوہ لاہور میں نواز شریف آئی ٹی سٹی کے قیام کے لیے 10 ارب روپے بطور سیڈ منی مختص کیے گئے۔
کسان کارڈ اسکیم کی اہم جھلکیاں
کسان کارڈ سکیم کی منظوری: پنجاب کابینہ نے کسانوں کی مدد کے لیے محمد نواز شریف کسان کارڈ کی اصولی منظوری دے دی۔
سیڈ منی ایلوکیشن: لاہور میں نواز شریف آئی ٹی سٹی پراجیکٹ کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے۔
براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری: ضلع چکوال کے علاقے چوآ سیدن شاہ میں 350 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سیمنٹ پلانٹ کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔
انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ: تین نئے سیمنٹ پلانٹس لگانے اور چار موجودہ سیمنٹ پلانٹس کی توسیع کے لیے این او سی دیا گیا۔
سڑک کا نام بدلنا: فیصل آباد میں ایک سمال انڈسٹریل اسٹیٹ روڈ کا نام کیپٹن ڈاکٹر محمد بلال خلیل شہید روڈ رکھ دیا گیا۔
نواز شریف کسان سکیم کا فیصلہ کن جائزہ
پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے منصوبے: محکمہ لوکل گورنمنٹ کی اجازت سے مشروط۔
گاڑی کی رجسٹریشن فیس: پلاٹینم کیٹیگری نمبر پلیٹ کی فیس 10 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
شادی کی تقریبات میں ون ڈش پر پابندی، پنجاب بھر میں سختی سے عملدرآمد کا حکم۔
آڈٹ کارکردگی: پنجاب میں ہر محکمے کی کارکردگی کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ۔
محمد نواز شریف کسان کارڈ کیا ہے؟
یہ ایک اسکیم ہے جو پنجاب کے کسانوں کی مدد کے لیے بنائی گئی ہے، انہیں مختلف فوائد اور مدد فراہم کرنا ہے۔
نواز شریف آئی ٹی سٹی منصوبے کے لیے کتنی رقم مختص کی گئی؟
پنجاب کابینہ نے نواز شریف آئی ٹی سٹی کے قیام کے لیے سیڈ منی کے طور پر 10 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
نتیجہ
پنجاب کابینہ کے فیصلوں کا مقصد زراعت، انفراسٹرکچر، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں کو ترقی دینا ہے۔ محمد نواز شریف کسان کارڈ سکیم اور نواز شریف آئی ٹی سٹی پراجیکٹ صوبے میں کسانوں کی روزی روٹی بڑھانے اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کی جانب اہم اقدامات ہیں۔